Tadabbur-e-Quran - Ash-Shu'araa : 204
اَفَبِعَذَابِنَا یَسْتَعْجِلُوْنَ
اَفَبِعَذَابِنَا : کیا پس ہمارے عذاب کو يَسْتَعْجِلُوْنَ : وہ جلدی چاہتے ہیں
کیا وہ ہمارے عذاب کے لئے جلدی مچائے ہوئے ہیں !
آیت 207-204) سوال اظہار تعجب کے لئے ہے۔ مطلب یہ ہے کہ یہ لوگ عذاب کے لئے جلدی مچائے ہوئے ہیں حالانکہ جو چیز شدنی ہے وہ بہرحال شدنی یہ۔ اگر اس میں کچھ دیر ہو رہی ہے تو اس کے منی یہ نہیں ہیں کہ اب یہ اس سے مامون ہوگئے۔ اگر ہم نے ان چند سال اور کھانے بلسنے کی مہلت دے دی تو اسے کیا فرق پیدا ہوجائے بالآخر تو ان کو اسی چیز سے سابقہ پیش آنا ہے جس سے ان کو آگاہ کیا جاسکے۔ رہا ہے ! ان کے اندر رسول کی بعثت نے اب یہ فیصلہ کن مرحلہ ان کے سامنے کردیا ہے۔ اس میں اگر تاخیر ہو رہی ہے تو یہ مصلحت الٰہی سے ہو رہی ہے۔ اس تاخیر کے سبب سے اگر یہ اس سے نچنت ہو کر اس کا مذاق اڑا رہے ہیں تو یہ ان کی بدبختی ہے۔
Top