Tadabbur-e-Quran - Ash-Shu'araa : 32
فَاَلْقٰى عَصَاهُ فَاِذَا هِیَ ثُعْبَانٌ مُّبِیْنٌۚۖ
فَاَلْقٰى : پس موسیٰ نے ڈالا عَصَاهُ : اپنا عصا فَاِذَا هِىَ : تو اچانک وہ ثُعْبَانٌ : اژدہا مُّبِيْنٌ : کھلا (نمایاں
تو اس نے اپنا عصا ڈال دیا اور وہ دفعتاً ایک صریح اژدھا بن گیا
فالتی عصاہ فاذا ہی ثعبان مبین، ونزع یدہ فاذا ھی بیضآء للنظرین (33-32) فرعون کے اس مطالبے پر حضرت موسیٰ نے عصا اور ید بیضا کے دونوں معجزے دکھائے۔ ان معجزات کی وضاحت تفسیر سورة طہ میں ہوچکی ہے۔ یہاں صرف یہ چیز خاص طور پر قابل توجہ ہے کہ یہ معجزے حضرت موسیٰ نے فرعون کی طلب پر اس وقت دکھائے ہیں جب اس نے ان کی دعوت توحید کے جواب میں، جو تمام تر عقل و فطرت اور آفاق وانفس کے دلائل پر مبنی تھی، ان کو قید کرنے کی دھمکی دی ہے۔
Top