Tadabbur-e-Quran - Al-Qasas : 28
قَالَ ذٰلِكَ بَیْنِیْ وَ بَیْنَكَ١ؕ اَیَّمَا الْاَجَلَیْنِ قَضَیْتُ فَلَا عُدْوَانَ عَلَیَّ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰى مَا نَقُوْلُ وَكِیْلٌ۠   ۧ
قَالَ : اس نے کہا ذٰلِكَ : یہ بَيْنِيْ : میرے درمیان وَبَيْنَكَ : اور تمہارے درمیان اَيَّمَا : جو الْاَجَلَيْنِ : مدت دونوں میں قَضَيْتُ : میں پوری کروں فَلَا عُدْوَانَ : کوئی جبر (مطالبہ) نہیں عَلَيَّ : مجھ پر وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلٰي : پر مَا نَقُوْلُ : جو ہم کہہ رہے ہیں وَكِيْلٌ : گواہ
اس نے جواب دیا کہ یہ بات میرے اور آپ کے درمیان طے ہے۔ دونوں میں سے جو مدت بھی پوری کر دوں تو اس معاملے میں مجھ پر کوئی جبر نہ ہوگا اور اللہ ہمارے اس قول وقرار پر جو ہم کر رہے ہیں، گواہ ہے
حضرت موسیٰ ؑ کی طرف سے پیشکش کی منظوری حضرت موسیٰ ؑ نے یہ پیشکش اور یہ شرط دذونوں منظور کرلیں۔ فرمایا کہ ان دونوں مدتوں میں سے جو مدت بھی میں پوری کرسکا مجھے اس کا اختیار حاصل رہے گا۔ نقول یہاں قول وقرار اور عہد و پیمان کے مفہوم میں ہے یعنی اس وقت ہم جو قول وقرار کر رہے ہیں اس پر ہم اللہ کو گواہ ٹھہراتے ہیں۔
Top