Tadabbur-e-Quran - Aal-i-Imraan : 12
قُلْ لِّلَّذِیْنَ كَفَرُوْا سَتُغْلَبُوْنَ وَ تُحْشَرُوْنَ اِلٰى جَهَنَّمَ١ؕ وَ بِئْسَ الْمِهَادُ
قُلْ : کہ دیں لِّلَّذِيْنَ : وہ جو کہ كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا سَتُغْلَبُوْنَ : عنقریب تم مغلوب ہوگے وَتُحْشَرُوْنَ : اور تم ہانکے جاؤگے اِلٰى : طرف جَهَنَّمَ : جہنم وَبِئْسَ : اور برا الْمِهَادُ : ٹھکانہ
ان لوگوں سے جنہوں نے کفر کیا ہے یہ کہہ دو کہ تم مغلوب ہوگے اور جہنم کی طرف ہانکے جاؤگے اور وہ کیا ہی برا ٹھکانا ہے۔
منکرین قرآن کو عذاب کی دھمکی : اب یہ صاف صاف قرآن کے تمام منکرین کو دھمکی ہے کہ تم قرآن کے خلاف یہ سازشیں جو کر رہے ہو، کامیاب ہونے والی نہیں ہیں، تم قرآن کے حاملین کے ہاتھوں شکست اٹھاؤ گے اور تمہارے یہ اسباب و وسائل جن پر تمہیں بڑا ناز ہے اور تعداد کی یہ کثرت جس پر تمہیں بڑا بھروسا ہے، یہ چیزیں ذرا بھی کام آنے والی ثابت نہیں ہوں گی۔ تم دنیا میں بھی مغلوب ہوگے اور آخرت میں بھی جہنم کی طرف ہانکے جاؤ گے اور اس جہنم کو کوئی سہل چیز نہ خیال کرو، یہ نہایت برا ٹھکانا ہے۔ اس تنبیہ کی ضرور اس وجہ سے تھی کہ جو چیز انسان نے دیھی نہ ہو اول تو اس کا صحیح صحیح اندازہ ہی نہیں کر پاتا اور اگر کسی حد تک اندازہ کرتا بھی ہے تو اپنی غفلت سرشتی کے سبب سے اس کو ملحوظ رکھنے میں سہل انگار اور بےپروا ہوجاتا ہے۔
Top