Tadabbur-e-Quran - An-Nisaa : 53
اَمْ لَهُمْ نَصِیْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا یُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِیْرًاۙ
اَمْ : کیا لَھُمْ : ان کا نَصِيْبٌ : کوئی حصہ مِّنَ : سے الْمُلْكِ : سلطنت فَاِذًا : پھر اس وقت لَّا يُؤْتُوْنَ : نہ دیں النَّاسَ : لوگ نَقِيْرًا : تل برابر
کیا خدا کے اقتدار میں کچھ ان کا بھی دخل ہے کہ یہ لوگوں کو کچھ بھی دینے کو تیار نہیں ؟
اَمْ لَھُمْ نَصِيْبٌ مِّنَ الْمُلْكِ فَاِذًا لَّا يُؤْتُوْنَ النَّاسَ نَقِيْرًا۔ ملک سے مراد یہاں خدائی اقتدار و اختیار ہے اور الناس سے مراد یہاں مسلمان ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ کیا خدا کے اقتدار و اختیار میں کچھ ان کی بھی حصہ داری ہے کہ اس کے فضل انعام میں سے یہ جس کو چاہیں حصہ دیں، جس کو چاہیں محروم کردیں، چناچہ اپنے اسی اختیار کی بنا پر وہ مسلمانوں کو خدا کے فضل و کرم سے محروم رکھنا چاہتے ہیں ؟ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر اس تمام بوالفضولی سے کیا حاصل ؟ تقدیر الٰہی سے پنجہ آزمائی کر کے کون جیتا ہے جو یہ جیت سکیں گے !
Top