Tadabbur-e-Quran - Az-Zukhruf : 72
وَ تِلْكَ الْجَنَّةُ الَّتِیْۤ اُوْرِثْتُمُوْهَا بِمَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَتِلْكَ الْجَنَّةُ : ور یہ جنت الَّتِيْٓ اُوْرِثْتُمُوْهَا : وہ جو تم وارث بنائے گئے ہو اس کے بِمَا كُنْتُمْ : بوجہ اس کے جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
اور یہ وہ جنت ہے جس کے تم وارث بنائے گئے اپنے اعمال کے صلے میں
وتلک الجنۃ التی اور تثموھا بما کنتم تعملوکن 72 جنت مجرد انعام کے طور پر نہیں بلکہ حق کے طور پر ملے گی اوپر والی بشارت سے بھی بڑ بشارت اللہ تعالیٰ اہل جنت کو یہ دے گا کہ یہ جنت تمہارے اعمال کے صلہ میں تم کو عطا ہوئی ہے۔ یعنی یہ محض تم پر انعام نہیں بلکہ یہ تمہارا حق بھی ہے۔ اگر کوئی عزت افزائی بلا استحقاق ہو تو دل کو اس سے سچی خوشی نہیں ہوتی۔ اللہ تعالیٰ نے انسانی فطرت کے اس پہلو کو بھی محلوظ رکھا ہے اس وجہ سے اس نے جنت کو مجرد فضل و احسان کے بجائے اہل جنت کا حق اور ان کی ان محنتوں کا ثمرہ قرار دیا ہے جو حق کی راہ میں انہوں نے دنیا کے اندر جھیلی ہیں۔
Top