Tadabbur-e-Quran - Al-Hujuraat : 18
اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ غَیْبَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے غَيْبَ : پوشیدہ باتیں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین وَاللّٰهُ : اور اللہ بَصِيْرٌۢ : دیکھنے والا بِمَا تَعْمَلُوْنَ : وہ جو تم کرتے ہو
اللہ جانتا ہے آسمانوں او زمین کے سارے غیب کو اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ اس کو دیکھ رہا ہے۔
ان اللہ یعلم غیب السموت والارض ط واللہ بصیر بما تعملون 18 وہی آیت 16 والا مضمون ایک دوسرے اسلوب سے بیان فرمایا کہ اپنے ایمان و اسلام کو زیادہ بتانے اور جتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اللہ آسمانوں اور زمین کے سارے بھیدوں کو خود جانتا ہے اور یہ یاد رکھو کہ اللہ تمہارے سارے اعمال کو دیکھ رہا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ اصل چیز دعویٰ نہیں بلکہ عمل ہے۔ اگر عمل کرو گے تو تمہارا دعویٰ بغیر اظہار و اعلان کے اللہ کے ہاں ثابت ہوجائے گا اور اگر عمل نہیں کرو گے تو زبان سے کتنا ہی دعویٰ کرو، یہ بالکل بےحقیقت و بےسود ہوگا۔ بتوفیق ایزدی ان سطور پر اس گروپ کی آخری سورة کی تفسیر تمام ہوئی۔ فالحمد اللہ علی ذلک رحمن آباد 13 دسمبر 1976 ء 20 ذی الحجہ 1396 ء
Top