Tadabbur-e-Quran - An-Najm : 38
اَلَّا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِّزْرَ اُخْرٰىۙ
اَلَّا : کہ نہیں تَزِرُ وَازِرَةٌ : بوجھ اٹھائے گا کوئی بوجھ اٹھانے والا وِّزْرَ اُخْرٰى : بوجھ کسی دوسرے کا
کہ کوئی جان کسی دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گی
(الا تزروازرۃ اخری) یہ اس تعلیم کا حوالہ ہے جو موسیٰ ؑ اور ابراہیم ؑ کے صحیفوں میں موجود ہے کہ خدا کے ہاں کوئی جان کسی دوسری جان کا بوجھ اٹھانے والی نہیں بنے گی بلکہ ہر ایک کو اپنا بوجھ خود اٹھانا پڑے گا۔ یہ اسی شفاعت باطل کے تصور کی تردید ہے جو اس سورة کا موضوع ہے۔ یہ تعلیم تورات اور انجیل دونوں میں اتنی کثرت سے بیان ہوئی ہے کہ آدمی حیران رہ جاتا ہے کہ اتنی واضح ہدایات کے باوجود ان کتابوں کے حاملین کو شیطان نے کس طرح شرک کے کھڈ میں گرا دیا۔ ہم ان کے حوالے اس کتاب میں جگہ جگہ نقل کرتے آ رہے ہیں، یہاں اعادے کی ضرورت نہیں ہے۔
Top