Tadabbur-e-Quran - Ar-Rahmaan : 7
وَ السَّمَآءَ رَفَعَهَا وَ وَضَعَ الْمِیْزَانَۙ
وَالسَّمَآءَ : اور آسمان رَفَعَهَا : اس نے بلند کیا اس کو وَوَضَعَ : اور قائم کردی۔ رکھ دی الْمِيْزَانَ : میزان
اور اس نے آسمان کو اونچا کیا اور اس میں میزان رکھی
(والسماء رفعھا وضع المیزان) (7) آسمان کی بعض روشن نشانیوں کی طرف توجہ دلانے کے بعد خود آسمان کی طرف توجہ دلائی کہ اس کو دیکھو، ستونوں کے بغیر کس طرح تمہارے رب نے ایسی نا پیدا کنارچھت بلند کردی جس کی وسعتوں کا کوئی اندازہ نہیں کرسکتا، پھر دیکھو کہ اس بےپایاں عظمت و وسعت کے باوصف اس میں اس نے ایسا توازن رکھا ہے کہ اس کے کسی کونے گوشے میں نہ کوئی کسی جھول کا پتہ دے سکتا ہے نہ کسی رختے اور دراڑ کا، دوسرے مقام میں اسی حقیقت کی طرف یوں توجہ دلائی ہے۔ (۔۔۔۔) (لقمان : 10) (اس نے آسمانوں کو پیدا کیا بغیر ایسے ستونوں کے جو تمہیں نظر آئیں اور زمین میں پہاڑوں کے لنگر ڈال دیئے کہ مبادا وہ تمہارے سمیت کسی سمت کو لڑھک جائے)۔ سورة ملک میں فرمایا ہے۔ (۔۔۔ الملک 30۔ 40)۔۔۔ (وہی ہے جس کے تہہ بہ تہہ سات آسمان بنائے اور تم خدائے، ان کی اس کا ریگری میں کوئی نقص نہیں پا سکتے۔ نگاہ دوڑائو، کیا دیکھتے ہوگئیں کوئی غلل ! پھر نگاہ دوڑائو بار بار، نگاہ ناکام اور تھک کر واپس آجائے گی۔) (بغیر عمید تردنھا) سے یہ بات نکلتی ہے کہ آسمان کی چھت میں توازن (میزان) قائم رکھنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے جذب وکشش کے ایسے ستون استعمال کیے ہیں جو دوسروں کو نظر نہیں آتے۔
Top