Tadabbur-e-Quran - Al-An'aam : 129
وَ كَذٰلِكَ نُوَلِّیْ بَعْضَ الظّٰلِمِیْنَ بَعْضًۢا بِمَا كَانُوْا یَكْسِبُوْنَ۠   ۧ
وَكَذٰلِكَ : اور اسی طرح نُوَلِّيْ : ہم مسلط کردیتے ہیں بَعْضَ : بعض الظّٰلِمِيْنَ : ظالم (جمع) بَعْضًۢا : بعض پر بِمَا : اس کے سبب كَانُوْا يَكْسِبُوْنَ : جو وہ کرتے تھے (ان کے اعمال)
اسی طرح ہم مسطل کردیتے ہیں ظالموں کو ایک دوسرے پر بسبب ان کی کرتوتوں کے
وَكَذٰلِكَ نُوَلِّيْ بَعْضَ الظّٰلِمِيْنَ بَعْضًا الایہ، یہ اشارہ ہے اس بات کی طرف جو اوپر یمعشر الجن قد اسکتثرتم من الانس کے ٹکڑے میں مذکور ہوئی اور ولی، تولیۃ فلانا الامر کے معنی ہیں فلاں کو اس پر حاکم، والی اور قابض بنا دیا اور اس پر مسلط کردیا۔ مطلب یہ ہے کہ یہ جو شیاطین جن نے بیشمار انسانوں پر اپنا تسلط جما لیا تو اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ ان شیاطین کو انسانوں پر اختیار ملا ہوا تھا بلکہ اس کا سبب خود ان کے اعمال ہوئے ہیں۔ انہوں نے خدا کی ہدایت چھوڑ کر اپنی خواہشات و بدعات کی پیروی کی۔ نتیجہ یہ ہوا کہ یہ شیطان کے پیرو بن گئے اور اللہ تعالیٰ کا قاعدہ یہ ہے کہ جو لوگ شیاطین کے پیرو بن جاتے ہیں ان پر وہ شیاطین کو مسلط کردیتا ہے۔ ظالمین سے مراد یہاں کفر و شرک کی راہ اختیار کرنے والے ہیں۔ یہ مضمون پوری تفصیل سے پیچھے بھی گزر چکا ہے اور آگے بھی مختلف شکلوں میں بیان ہوگا۔
Top