Tadabbur-e-Quran - Al-An'aam : 88
ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ یَهْدِیْ بِهٖ مَنْ یَّشَآءُ مِنْ عِبَادِهٖ١ؕ وَ لَوْ اَشْرَكُوْا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
ذٰلِكَ : یہ هُدَى : رہنمائی اللّٰهِ : اللہ يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے بِهٖ : اس سے مَنْ يَّشَآءُ : جسے چاہے مِنْ : سے عِبَادِهٖ : اپنے بندے وَلَوْ : اور اگر اَشْرَكُوْا : وہ شرک کرتے لَحَبِطَ : تو ضائع ہوجاتے عَنْهُمْ : ان سے مَّا : جو کچھ كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
یہ اللہ کی ہدایت ہے اس سے وہ سرفراز فرماتا ہے اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اور اگر وہ شرک کرتے تو ان کا سارا کیا دھر اکارت ہو کے رہ جاتا۔
ہدایت وہ ہے جو انبیاء کو حاصل ہوئی : ذٰلِكَ هُدَى اللّٰهِ ، یعنی یہی ہدایت جو ان تمام نبیوں کو اور ان کی پیروی کرنے والوں کو حاصل ہوئی، یہی اللہ کی ہدایت ہے، باقی اس کے سوا جتنی راہیں سب شیطان کی نکالی ہوئی ہیں۔ یہ راہ اللہ اپنے ان بندوں پر کھولتا ہے جن کے لیے چاہتا ہے۔“ جن کے لیے چاہتا ہے ”سے اشارہ اس سنت اللہ کی طرف ہے جو اس نے ایمان و ہدایت کے لیے مقرر کر رکھی ہے۔ اس کی وضاحت ہم ایک سے زیادہ مقامات میں کرچکے ہیں۔ فرمایا کہ یہ لوگ بھی جن کو اللہ نے یہ مرتبے عطا فرمائے اگر کہیں شرک میں مبتلا ہوجاتے تو ان کا سارا کیا دھرا برباد ہو کے رہ جاتا۔ مجرد اس بنیاد پر ان کی برگزیدگی قائم نہ رہتی کہ یہ نوح یا ابراہی کی اولاد ہیں۔ یہ تنبیہ اہل عرب کے لیے بھی ہے اور بنی اسرائیل کے لیے بھی کہ توحید سے منحرف ہو کر جو لوگ مجرد اس نسبت پر برگزیدگی کے خواب دیکھ رہے ہیں جو انہیں ابراہیم کی اولاد ہونے کے سبب سے حاصل ہے وہ نری حماقت میں مبتلا ہیں۔ یہ تو درکنار اگر وہ بھی شرک میں آلودہ ہوجاتے تو خدا کے ہاں ان کا بھی کوئی وزن باقی نہ رہ جاتا۔
Top