Tadabbur-e-Quran - Al-Qalam : 35
اَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِیْنَ كَالْمُجْرِمِیْنَؕ
اَفَنَجْعَلُ الْمُسْلِمِيْنَ : کیا بھلا ہم کردیں مسلمانوں کو۔ فرماں بردار کو كَالْمُجْرِمِيْنَ : مجرموں کی طرح
کیا ہم فرمانبرداروں کو مجرموں کے برابر کردیں گے !
نیک اور بد میں امتیاز عدل الٰہی کا لازمی تقاضا ہے: یہ دلیل بیان ہوئی ہے اس بات کی کہ کیوں خدا سے ڈرنے والوں کے لیے نعمت کے باغ ہوں گے۔ فرمایا کہ ایسا ہونا خدا کے عدل اور اس کی رحمت کا لازمی تقاضا ہے۔ ایسا نہ ہو تو اس کے معنی یہ ہوئے کہ اس دنیا کے خالق کے نزدیک نیکو کار اور بدکار، وفادار اور غدار، بے ایمان اور ایمان دار دونوں یکساں ہیں۔ یہ بات بالبداہت اللہ تعالیٰ کی اعلیٰ صفات کے منافی ہے۔ یہ کس طرح ممکن ہے کہ اس کی نظر میں نیک اور بد دونوں برابر ہوں۔
Top