Tadabbur-e-Quran - Al-Anfaal : 15
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا لَقِیْتُمُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا زَحْفًا فَلَا تُوَلُّوْهُمُ الْاَدْبَارَۚ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ : جو لوگ اٰمَنُوْٓا : ایمان لائے اِذَا : جب لَقِيْتُمُ : تمہاری مڈبھیڑ ہو الَّذِيْنَ : ان لوگوں سے كَفَرُوْا : کفر کیا زَحْفًا : (میدان جنگ میں) لڑنے کو فَلَا تُوَلُّوْهُمُ : تو ان سے نہ پھیرو الْاَدْبَارَ : پیٹھ (جمع)
اے ایمان والو، جب تمہارا کفار سے مقابلہ ہو فوج کشی کی صورت میں تو ان کو پیٹھ نہ دکھائیو
يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا لَقِيْتُمُ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا زَحْفًا فَلَا تُوَلُّوْهُمُ الْاَدْبَارَ۔ زحف کا مفہوم : زحف کے اصل معنی گھسل گھسل کر یا گھٹنوں پر چلنے کے ہیں۔ یہیں سے یہ کسی بھاری بھرکم۔ ساز و سامان سے لدے پھندے لشکر کے جنگ کے لیے نکلنے کے معنی میں استعمال ہوا اس لیے کہ وہ بھی آہستہ آہستہ ہی مارچ کرتا ہے۔ یہ ملحوظ رہے کہ لفظ کا یہ استعمال اس مشینی دور کا نہیں بلکہ اس دور کا ہے جب فوج کی نقل و حرکت گھوڑوں، گدھوں اور اونٹ وغیرہ کے ذریعہ سے ہوتی تھی۔ عرب میں جنگ کے دو معروف طریقے۔ عرب میں جنگ کے دو طریقے معروف تھے۔ ایک منظم فوج کشی کا، دوسرا وہ جس کو اس زمانے میں گوریلا وار فیر کہتے تھے۔ گوریلا وار فیر کا اصول یہ تھا کہ حملہ کرو، لوٹو اور بھاگ جاؤ۔ اس کو کہتے بھی کرّوفر کی جنگ تھے۔ اس کے لیے چھوٹے چھوٹے نکلتے اور چھاپہ مار کر اپنی جاپناہوں میں چھپ جاتے تھے۔ اس کا کوئی مخصوص ضابطہ نہیں تھا پس جس طرح کامیاب چھاپہ مارا جاسکے اور اپنے کو بچایا جاسکے وہی اس کا اصلی ہنر تھا۔ منظم فوج کشی کا معاملہ اس سے بالکل مختلف تھا۔ اس کے لیے ایک ضابطہ تھا جس کی پابندی اہل لشکر کو بھی کرنی پڑتی تھی اور فریقین جنگ بھی، جو آپس میں لڑتے تھے، اس کا احترام ملحوظ رکھتے تھے۔ یہاں آیت میں زیر بحث وہی منظر فوج کشی والی صورت ہے چناچہ اس بات کو ظاہر کرنے کے لیے زحفا کا لفظ استعمال ہوا ہے تاکہ یہ واضح ہوجائے کہ اس حکم کا تعلق گوریلا وار فیر کی صورت سے نہیں ہے۔ آئندہ کی جنگوں سے متعلق ضروری ہدایت : اب یہ مسلمانوں کو آئندہ پیش آنے والی جنگوں سے متعلق ہدایت دی جا رہی ہے کہ جب منظم فوج کشی کی شکل میں دشمن سے تمہارا مقابلہ ہو تو پیٹھ نہ دکھانا۔ یہ ہدایت اللہ تعالیٰ کی انہی تائیدات پر مبنی ہے جو اوپر مذکور ہوئی ہیں کہ جن کی پشت پر خدا اور اس کے فرشتے یوں مدد و نصرت کے لیے کھڑے ہوں ان کے لیے حرام ہے کہ وہ اپنی پیٹھ دشمن کو دکھائیں۔
Top