Tadabbur-e-Quran - Al-Anfaal : 57
فَاِمَّا تَثْقَفَنَّهُمْ فِی الْحَرْبِ فَشَرِّدْ بِهِمْ مَّنْ خَلْفَهُمْ لَعَلَّهُمْ یَذَّكَّرُوْنَ
فَاِمَّا : پس اگر تَثْقَفَنَّهُمْ : تم انہیں پاؤ فِي الْحَرْبِ : جنگ میں فَشَرِّدْ : تو بھگا دو بِهِمْ : ان کے ذریعہ مَّنْ : جو خَلْفَهُمْ : ان کے پیچھے لَعَلَّهُمْ : عجب نہیں کہ وہ يَذَّكَّرُوْنَ : عبرت پکڑیں
پس اگر تم انہیں جنگ میں پا جاؤ تو انہیں ایسی مار مارو کہ جو ان کے پیچھے ہیں ان کو بھی تتر بتر کردو تاکہ ان کے ہوش ٹھکانے ہوں
فَاِمَّا تَثْقَفَنَّهُمْ فِي الْحَرْبِ فَشَرِّدْ بِهِمْ مَّنْ خَلْفَهُمْ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُوْنَ۔ ثقف کے معنی پا لینے کے ہیں اور تشرید کے معنی پراگندہ کردینے، تتر بتر کردینے کے مطلب یہ ہے کہ ابھی تو یہ جو کچھ کر رہے ہیں پردے میں کر رہے ہیں۔ ان میں سے کوئی سامنے آنے کی جرات نہیں کر رہا ہے۔ اگر ان میں سے کوئی گروہ سامنے آنے کی جرات کرے اور جنگ کے میدان میں تمہیں مل جائے تو انہیں ایسی مار ماریو کہ ان کے بھی پرخچے اڑجائیں اور جو ان کے پیچھے بیٹھے ہوئے پر تول رہے ہیں ان کے پر وبال بھی جھڑ جائیں۔ لعلہم یذکرون، یعنی ان کا انجام دیکھ کر ان کو بھی سبق حاصل ہو کہ اگر انہوں نے بھی یہی حرکت کی تو ان کا بھی یہی انجام ہونا ہے۔
Top