Tadabbur-e-Quran - Al-Anfaal : 64
یٰۤاَیُّهَا النَّبِیُّ حَسْبُكَ اللّٰهُ وَ مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّھَا : اے النَّبِيُّ : نبی حَسْبُكَ : کافی ہے تمہیں اللّٰهُ : اللہ وَمَنِ : اور جو اتَّبَعَكَ : تمہارے پیرو ہیں مِنَ : سے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع)
اے نبی تمہارے لیے اللہ اور یہی مومنین جنہوں نے تمہاری پیروی اختیار کی ہے کافی ہیں
يٰٓاَيُّھَا النَّبِيُّ حَسْبُكَ اللّٰهُ وَمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ۔ مسلمانوں کو جہاد پر ابھارنے کی ہدایت : یہ آیت تمہید ہے اس حکم کی جو بعد والی آیت میں مسلمانوں کو جہاد پر ابھارنے کے لیے نبی ﷺ کو دیا گیا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ تمہارے لیے اللہ کی مدد اور ان تھوڑے سے مسلمانوں ہی کی رفاقت کافی ہے، تو تم کفار کی کثرت اور اپنے ساتھیوں کی قلت کی فکر نہ کرو۔ گویا وہی بات جو اوپر فان حسبک اللہ ھو الذی ایدک بنصرہ وبالمومنین۔ کے الفاظ میں ارشاد ہوئی ہے، یہاں دوسرے اسلوب سے کہی گئی ہے۔ بعض لوگوں نے یہ خیال کیا ہے کہ ومن اتبعک کا عطف، اللہ پر ماننے سے شرک کا پہلو پیدا ہوتا لیکن یہ خیال کلام کے سیاق وسباق پر غور نہ کرنے سے پیدا ہوتا ہے۔ ہم نے جو تاویل کی ہے وہ بالکل واضح، قرآن کے نظائر کے مطابق اور شرک کے ہر شائبہ سے پاک ہے۔
Top