Tadabbur-e-Quran - At-Tawba : 50
اِنْ تُصِبْكَ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ١ۚ وَ اِنْ تُصِبْكَ مُصِیْبَةٌ یَّقُوْلُوْا قَدْ اَخَذْنَاۤ اَمْرَنَا مِنْ قَبْلُ وَ یَتَوَلَّوْا وَّ هُمْ فَرِحُوْنَ
اِنْ : اگر تُصِبْكَ : تمہیں پہنچے حَسَنَةٌ : کوئی بھلائی تَسُؤْهُمْ : انہیں بری لگے وَاِنْ : اور اگر تُصِبْكَ : تمہیں پہنچے مُصِيْبَةٌ : کوئی مصیبت يَّقُوْلُوْا : تو وہ کہیں قَدْ اَخَذْنَآ : ہم نے پکڑ لیا (سنبھال لیا) تھا اَمْرَنَا : اپنا کام مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے وَيَتَوَلَّوْا : اور وہ لوٹ جاتے ہیں وَّهُمْ : اور وہ فَرِحُوْنَ : خوشیاں مناتے
اور اگر تمہیں کوئی کامیابی حاصل ہوتی ہے تو انہیں دکھ ہوتا ہے اور اگر تمہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں خوب ہوا ہم نے پہلے ہی اپنا بچاؤ کرلیا تھا اور مگن ہو کر لوٹتے ہیں
منافقین کا اصل باطن : یہ ان کے اصل باطن سے پردہ اٹھایا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ عذرات اور بہانے تو محض اوپر کا پردہ ہیں۔ ان کے دلوں کے اندر تو صرف تمہاری بد خواہی بھری ہوئی ہے۔ اِنْ تُصِبْكَ حَسَنَةٌ تَسُؤْهُمْ ، جب تمہیں کسی مہم میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو ان کو بڑا دکھ ہوتا ہے اور، وَاِنْ تُصِبْكَ مُصِيْبَةٌ يَّقُوْلُوْا قَدْ اَخَذْنَآ اَمْرَنَا مِنْ قَبْلُ وَيَتَوَلَّوْا وَّهُمْ فَرِحُوْنَ ، اگر تمہیں کوئی افتاد پیش آجائے تو بہت خوش ہو کر لوٹتے ہیں کہ خوب ہوا کہ ہم نے اپنا بچاؤ پہلے ہی کرلیا تھا۔ قَدْ اَخَذْنَآ اَمْرَنَا کی تاویل بعض لوگوں نے قَدْ اَخَذْنَآ حذرنا سے کی ہے ہمارے نزدیک یہ تاویل صحیح ہے۔
Top