Tafheem-ul-Quran - Al-Anbiyaa : 95
وَ حَرٰمٌ عَلٰى قَرْیَةٍ اَهْلَكْنٰهَاۤ اَنَّهُمْ لَا یَرْجِعُوْنَ
وَحَرٰمٌ : اور حرام عَلٰي قَرْيَةٍ : بستی پر اَهْلَكْنٰهَآ : جسے ہم نے ہلاک کردیا اَنَّهُمْ : کہ وہ لَا يَرْجِعُوْنَ : لوٹ کر نہیں آئیں گے
اور ممکن نہیں ہے کہ جس بستی کو ہم نے ہلاک کر دیا ہو وہ پلٹ سکے۔ 92
سورة الْاَنْبِیَآء 92 اس آیت کے تین مطلب ہیں ایک یہ کہ جس قوم پر ایک مرتبہ عذاب الہٰی نازل ہوچکا ہو وہ پھر کبھی نہیں اٹھ سکتی۔ اس کی نشاۃ ثانیہ اور اس کی حیات تو ممکن نہیں ہے۔ دوسرے یہ کہ ہلاک ہوجانے کے بعد پھر اس دنیا میں اس کا پلٹنا اور اسے دوبارہ امتحان کا موقع ملنا غیر ممکن ہے۔ پھر تو اللہ کی عدالت ہی میں اس کی پیشی ہوگی۔ تیسرے یہ کہ جس قوم کی بد کاریاں اور زیادتیاں اور ہدایت حق سے پیہم رو گردانیں اس حد تک پہنچ جاتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کی ہلاکت کا فیصلہ ہوجاتا ہے۔ اسے پھر رجوع اور توبہ وانابت کا موقع نہیں دیا جاتا۔ اس کے لیے پھر یہ ممکن نہیں رہتا کہ ضلالت سے ہدایت کی طرف پلٹ سکے۔
Top