Tafheem-ul-Quran - Ash-Shu'araa : 17
اَنْ اَرْسِلْ مَعَنَا بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَؕ
اَنْ : کہ اَرْسِلْ : تو بھیج دے مَعَنَا : ہمارے ساتھ بَنِيْٓ اِسْرَآءِيْلَ : بنی اسرائیل
کہ تُو بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ جانے دے۔“ 13
سورة الشُّعَرَآء 13 حضرت موسیٰ و ہارون کی دعوت کے دو جز تھے ایک، فرعون کو اللہ کی بندگی کی طرف بلانا، جو تمام انبیاء (علیہم السلام) کی دعوت کا اصل مقصود رہا ہے۔ دوسرے، بنی اسرائیل کو فرعون کے بند غلامی سے نکالنا، جو مخصوص طور پر انہیں دونوں حضرات کا مشن تھا۔ قرآن مجید میں کسی جگہ صرف پہلے جزء کا ذکر کیا گیا ہے۔ (مثلاً سورة نازعات میں) اور کسی جگہ صرف دوسرے جز کا۔
Top