Tafheem-ul-Quran - An-Nisaa : 126
وَ لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ كَانَ اللّٰهُ بِكُلِّ شَیْءٍ مُّحِیْطًا۠   ۧ
وَلِلّٰهِ : اور اللہ کے لیے مَا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَمَا : اور جو فِي : میں الْاَرْضِ : زمین وَكَانَ : اور ہے اللّٰهُ : اللہ بِكُلِّ : ہر شَيْءٍ : چیز مُّحِيْطًا : احاطہ کیے ہوئے
آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اللہ کا ہے150 اور اللہ ہر چیز پر محیط ہے۔151
سورة النِّسَآء 150 یعنی اللہ کے آگے سر تسلیم خم کردینا اور خود سری و خود مختاری سے باز آجانا اس لیے بہترین طریقہ ہے کہ یہ حقیقت کے عین مطابق ہے۔ جب اللہ زمین و آسمان کا اور ان ساری چیزوں کا مالک ہے جو زمین و آسمان میں ہیں تو انسان کے لیے صحیح رویہ یہی ہے کہ اس کی بندگی و اطاعت پر راضی ہوجائے اور سر کشی چھوڑ دے۔ سورة النِّسَآء 151 یعنی اگر انسان اللہ کے آگے سر تسلیم خم نہ کرے اور سرکشی سے باز نہ آئے تو وہ اللہ کی گرفت سے بچ کر کہیں بھاگ نہیں سکتا، اللہ کی قدرت اس کو ہر طرف سے گھیرے ہوئے ہے۔
Top