Tafheem-ul-Quran - Az-Zukhruf : 27
اِلَّا الَّذِیْ فَطَرَنِیْ فَاِنَّهٗ سَیَهْدِیْنِ
اِلَّا الَّذِيْ : مگر وہ ذات فَطَرَنِيْ : جس نے پیدا کیا مجھ کو فَاِنَّهٗ : تو بیشک وہ سَيَهْدِيْنِ : عنقریب رہنمائی کرے گا میری
میرا تعلق صرف اُس سے ہے جس نے مجھے پیدا کیا، وہی میری رہنمائی کرے گا۔“25
سورة الزُّخْرُف 25 ان الفاظ میں حضرت ابراہیم ؑ نے محض اپنا عقیدہ ہی بیان نہیں کیا بلکہ اس کی دلیل بھی دے دی۔ دوسرے معبودوں سے تعلق نہ رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ نہ انہوں نے پیدا کیا ہے، نہ وہ کسی معاملہ میں صحیح رہنمائی کرتے ہیں، نہ کرسکتے ہیں۔ اور صرف اللہ وحدہ لاشریک سے تعلق جوڑنے کی وجہ یہ ہے کہ وہی پیدا کرنے والا ہے اور وہی انسان کی صحیح رہنمائی کرتا ہے اور کرسکتا ہے۔
Top