Tafheem-ul-Quran - Ar-Rahmaan : 14
خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِۙ
خَلَقَ الْاِنْسَانَ : اس نے پیدا کیا انسان کو مِنْ صَلْصَالٍ : بجنے والی مٹی سے كَالْفَخَّارِ : ٹھیکری کی طرح
انسان کو اُس نے ٹھیکری جیسے سُوکھے سڑے ہوئے گارے سے بنایا 14
سورة الرَّحْمٰن 14 تخلیق انسانی کے ابتدائی مراتب جو قرآن مجید میں بیان کیے گئے ہیں ان کی سلسلہ وار ترتیب مختلف مقامات کی تصریحات کو جمع کرنے سے یہ معلوم ہوتی ہے (1) تراب، یعنی مٹی یا خاک (2) طین، یعنی گارا جو مٹی میں پانی ملا کر بنایا جاتا ہے (3) طین لازِب، لیس دار گارا، یعنی وہ گارا جس کے اندر کافی دیر تک پڑے رہنے کے باعث لیس پیدا ہوجائے۔ (4) حَمَأٍ مَسْنون، وہ گارا جس کے اندر بو پیدا ہوجائے (5) صلصال من حمأ مسنون کالفخار، یعنی وہ سڑا ہوا گارا جو سوکھنے کے بعد پکی ہوئی مٹی کے ٹھیکرے جیسا ہوجائے (6) بشر جو مٹی کی اس آخری صورت سے بنایا گیا، جس میں اللہ تعالیٰ نے اپنی خاص روح پھونکی، جس کو فرشتوں سے سجدہ کرایا گیا، اور جس کی جنس سے اس کا جوڑا پیدا کیا گیا۔ (7) ٹُمَّ جَعَلَ نَسْلَہ مِنْ سُلٰلَۃٍ مِّنْ مَآءٍ مَّھِیْنِ۔ پھر آگے اس کی نسل ایک حقیر پانی جیسے ست سے چلائی گئی جس کے لیے دوسرے مقامات پر نطفہ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ ان مدارج کے لیے قرآن مجید کی حسب ذیل آیات کو ترتیب وار ملاحظہ کیجیے کَمَثَلِ اٰدَمَ خَلَقَہ مِنْ تُرَابٍ (آل عمران۔ 59)۔ بَدَأَ خَلْقَ الْاِنْسَانِ مِنْ طِیْنٍ۔ (السجدہ۔ 7)۔ اِنَّا خَلَقْنٰھُمْ مِّنْ طِیْنٍ لَّازِبٍ (الصافّات۔ 11) چوتھا اور پانچواں مرتبہ آیت زیر تفسیر میں بیان ہوچکا ہے۔ اور اس کے بعد کے مراتب ان آیات زیر تفسیر میں بیان ہوچکا ہے۔ اور اس کے بعد کے مراتب ان آیات میں بیان کیے گئے ہیں اِنِّیْ خَالِقٌ بَشَراً مِّنْ طِیْنٍ فَاِذَا سَوَّیْتُہ وَنَفَخْتُ فِیْہِ مِنْ رُّوْحِیْ فَقَعُوْا لَہ سَاجِدِیْنَ (ص۔ 71۔ 72) خَلَقَکُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّ خَلَقَ مِنْھَا زَوْجَھَا وَ بَثَّ مِنْھُمَا رِجَالًا کَثِیْراً وَّ نِسَآءً (النساء۔ 1) ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَہ مِنْ سُلٰلَۃٍ مِنْ مَآءٍ مَّھِیْنٍ (السجدہ۔ 8)۔ فَاِنَّا خَلَقْنٰکُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَۃٍ (الحج۔ 5
Top