Madarik-ut-Tanzil - Ash-Shu'araa : 189
فَكَذَّبُوْهُ فَاَخَذَهُمْ عَذَابُ یَوْمِ الظُّلَّةِ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
فَكَذَّبُوْهُ : تو انہوں نے جھٹلایا اسے فَاَخَذَهُمْ : پس پکڑا انہیں عَذَابُ : عذاب يَوْمِ الظُّلَّةِ : سائبان والا دن اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : بڑا (سخت) دن
تو ان لوگوں نے ان کو جھٹلایا پس سائبان کے عذاب نے ان کو آپکڑا بیشک وہ بڑے (سخت) دن کا عذاب تھا
یوم ظلہ کا عذاب : 189: فَکَذَّبُوْہُ فَاَخَذَھُمْ عَذَابُ یَوْمِ الظُّلَّۃِ (پس انہوں نے جھٹلا دیا اس لئے یوم ظلہ کے عذاب نے ان کو آپکڑا) ظُلۃؔ وہ ایک بادل تھا جس نے ہوا کی بندش کے بعد ان پر سایہ کرلیا ان کو سات روز تک گرمی کی حرارت سے عذاب دیا گیا چناچہ وہ گرمی سے پناہ لینے کیلئے اس بادل کے نیچے پناہ گزیں ہوئے۔ اس پر آگ برسنے لگی جس سے تمام جل گئے اِنَّہٗ کَانَ عذاب یوم عظیم (بلاشبہ وہ بڑے دن کا عذاب تھا) ۔
Top