Tafseer-al-Kitaab - Hud : 28
قَالَ یٰقَوْمِ اَرَءَیْتُمْ اِنْ كُنْتُ عَلٰى بَیِّنَةٍ مِّنْ رَّبِّیْ وَ اٰتٰىنِیْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِهٖ فَعُمِّیَتْ عَلَیْكُمْ١ؕ اَنُلْزِمُكُمُوْهَا وَ اَنْتُمْ لَهَا كٰرِهُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا يٰقَوْمِ : اے میری قوم اَرَءَيْتُمْ : تم دیکھو تو اِنْ : اگر كُنْتُ : میں ہوں عَلٰي : پر بَيِّنَةٍ : واضح دلیل مِّنْ رَّبِّيْ : اپنے رب سے وَاٰتٰىنِيْ : اور اس نے دی مجھے رَحْمَةً : رحمت مِّنْ عِنْدِهٖ : اپنے پاس سے فَعُمِّيَتْ : وہ دکھائی نہیں دیتی عَلَيْكُمْ : تمہیں اَنُلْزِمُكُمُوْهَا : کیا ہم وہ تمہیں زبردستی منوائیں وَاَنْتُمْ : اور تم لَهَا : اس سے كٰرِهُوْنَ : بیزار ہو
(نوح نے) کہا، میری قوم (کے لوگو، ) تم نے (اس بات پر بھی) غور کیا کہ اگر میں اپنے رب کی طرف سے ایک روشن دلیل پر (قائم) ہوں اور (پھر) اس نے اپنی رحمت (خاص) سے بھی مجھے نواز دیا مگر وہ تمہیں نظر نہ آئی، پھر کیا میں اس کو (زبردستی) تمہارے گلے منڈھ دوں اور تم اس سے نفرت کئے چلے جاؤ ؟
[14] اس کی تشریح حاشیہ 8 میں گزر چکی ہے۔ [15] یعنی نبوت عطا کی۔
Top