Tafseer-al-Kitaab - Hud : 40
حَتّٰۤى اِذَا جَآءَ اَمْرُنَا وَ فَارَ التَّنُّوْرُ١ۙ قُلْنَا احْمِلْ فِیْهَا مِنْ كُلٍّ زَوْجَیْنِ اثْنَیْنِ وَ اَهْلَكَ اِلَّا مَنْ سَبَقَ عَلَیْهِ الْقَوْلُ وَ مَنْ اٰمَنَ١ؕ وَ مَاۤ اٰمَنَ مَعَهٗۤ اِلَّا قَلِیْلٌ
حَتّٰٓي : یہاں تک کہ اِذَا جَآءَ : جب آیا اَمْرُنَا : ہمارا حکم وَفَارَ : اور جوش مارا التَّنُّوْرُ : تنور قُلْنَا : ہم نے کہا احْمِلْ : چڑھا لے فِيْهَا : اس میں مِنْ : سے كُلٍّ زَوْجَيْنِ : ہر ایک جوڑا اثْنَيْنِ : دو (نرو مادہ) وَاَهْلَكَ : اور اپنے گھر والے اِلَّا : سوائے مَنْ : جو سَبَقَ : ہوچکا عَلَيْهِ : اس پر الْقَوْلُ : حکم وَمَنْ : اور جو اٰمَنَ : ایمان لایا وَمَآ : اور نہ اٰمَنَ : ایمان لائے مَعَهٗٓ : اس پر اِلَّا قَلِيْلٌ : مگر تھوڑے
(اور یہ سب کچھ ہوتا رہا) یہاں تک کہ جب ہمارا حکم (عذاب) آپہنچا اور تنور نے جوش مارا (تو) ہم نے نوح کو حکم دیا کہ ہر قسم (کے جانوروں) میں سے (نر و مادہ کا) ایک ایک جوڑا اس (کشتی) میں سوار کرالو اور اپنے اہل و عیال کو بھی، سوائے ان لوگوں کے جن کے لئے پہلے بات کہی جا چکی ہے۔ (نیز) ان لوگوں کو بھی (بٹھا لو) جو ایمان لا چکے ہیں۔ اور تھوڑے ہی لوگ نوح کے ساتھ ایمان لائے تھے۔
[22] تنور سے یا تو زمین مراد ہے یا یہی تنور جس میں روٹی پکائی جاتی ہے۔ [23] یعنی جن پر ان کے کفر کے پاداش میں غرق ہونے کا حکم صادر ہوچکا ہے۔
Top