Tafseer-al-Kitaab - Hud : 5
اَلَاۤ اِنَّهُمْ یَثْنُوْنَ صُدُوْرَهُمْ لِیَسْتَخْفُوْا مِنْهُ١ؕ اَلَا حِیْنَ یَسْتَغْشُوْنَ ثِیَابَهُمْ١ۙ یَعْلَمُ مَا یُسِرُّوْنَ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ١ۚ اِنَّهٗ عَلِیْمٌۢ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ
اَلَآ : یاد رکھو اِنَّھُمْ : بیشک وہ يَثْنُوْنَ : دوہرے کرتے ہیں صُدُوْرَھُمْ : اپنے سینے لِيَسْتَخْفُوْا : تاکہ چھپالیں مِنْهُ : اس سے اَلَا : یاد رکھو حِيْنَ : جب يَسْتَغْشُوْنَ : پہنتے ہیں ثِيَابَھُمْ : اپنے کپڑے يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے مَا يُسِرُّوْنَ : جو وہ چھپاتے ہیں وَمَا يُعْلِنُوْنَ : اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں اِنَّهٗ : بیشک وہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِذَاتِ الصُّدُوْرِ : دلوں کے بھید
دیکھو، یہ لوگ (جھک جھک کر) اپنے سینوں کو دوہرا کئے دیتے ہیں تاکہ اس سے چھپ جائیں، (مگر) دیکھو، جب یہ کپڑوں سے اپنے (آپ) کو ڈھانپ لیتے ہیں (اس وقت بھی) اللہ جانتا ہے جو کچھ وہ چھپاتے ہیں اور جو کچھ وہ ظاہر کرتے ہیں۔ وہ تو دلوں کے بھید تک کا جاننے والا ہے۔
[2] بعض منافقین کی عادت تھی کہ جب نبی ﷺ کا سامنا ہوتا تو سینہ اور پیٹھ جھکا لیتے اور سر نیچا کرلیتے تاکہ آپ انھیں دیکھ نہ پائیں۔
Top