Tafseer-al-Kitaab - Ar-Ra'd : 38
وَ لَقَدْ اَرْسَلْنَا رُسُلًا مِّنْ قَبْلِكَ وَ جَعَلْنَا لَهُمْ اَزْوَاجًا وَّ ذُرِّیَّةً١ؕ وَ مَا كَانَ لِرَسُوْلٍ اَنْ یَّاْتِیَ بِاٰیَةٍ اِلَّا بِاِذْنِ اللّٰهِ١ؕ لِكُلِّ اَجَلٍ كِتَابٌ
وَلَقَدْ اَرْسَلْنَا : اور البتہ ہم نے بھیجے رُسُلًا : رسول (جمع) مِّنْ قَبْلِكَ : تم سے پہلے وَجَعَلْنَا : اور ہم نے دیں لَهُمْ : ان کو اَزْوَاجًا : بیویاں وَّذُرِّيَّةً : اور اولاد وَمَا كَانَ : اور نہیں ہوا لِرَسُوْلٍ : کسی رسول کے لیے اَنْ : کہ يَّاْتِيَ : لائے بِاٰيَةٍ : کوئی نشانی اِلَّا : بغیر بِاِذْنِ اللّٰهِ : اللہ کی اجازت سے لِكُلِّ اَجَلٍ : ہر وعدہ کے لیے كِتَابٌ : ایک تحریر
اور (اے پیغمبر، ) یہ واقعہ ہے کہ ہم نے تم سے پہلے بھی (بہت سے) رسول بھیجے تھے اور ان کو ہم نے بیوی بچوں والا ہی بنایا تھا۔ اور کسی رسول کے بس میں یہ نہ تھا کہ ایک آیت بھی بغیر اللہ کے حکم کے لاسکے۔ ہر زمانے کے لئے ایک کتاب ہے۔
[26] یہ کفار کے اعتراض کا جواب ہے جو وہ رسول اللہ ﷺ پر کرتے تھے۔ وہ کہتے تھے کہ آپ نبی ہوتے تو دنیا ترک کردیتے اور بیوی بچے نہ رکھتے۔ لہذا فرمایا کہ بیوی بچے رکھنا نبوت کے منافی نہیں جو رسول پہلے آ چکے ہیں وہ بھی نکاح کرتے تھے، ان کے بھی بیویاں اور بچے تھے۔ خود قریش ابراہیم (علیہ السلام) اور اسماعیل (علیہ السلام) کی اولاد ہونے پر فخر کرتے تھے۔
Top