Tafseer-al-Kitaab - Ibrahim : 26
وَ مَثَلُ كَلِمَةٍ خَبِیْثَةٍ كَشَجَرَةٍ خَبِیْثَةِ اِ۟جْتُثَّتْ مِنْ فَوْقِ الْاَرْضِ مَا لَهَا مِنْ قَرَارٍ
وَمَثَلُ : اور مثال كَلِمَةٍ خَبِيْثَةٍ : ناپاک بات كَشَجَرَةٍ خَبِيْثَةِ : مانند درخت ناپاک اجْتُثَّتْ : اکھاڑ دیا گیا مِنْ : سے فَوْقِ : اوپر الْاَرْضِ : زمین مَا لَهَا : نہیں اس کے لیے مِنْ قَرَارٍ : کچھ بھی قرار
اور کلمہ خبیثہ کی مثال ایک خراب درخت کی سی ہے کہ (جب چاہا) زمین کے اوپر (اوپر) سے اکھاڑ پھینکا، اس کے لئے کوئی جماؤ نہیں۔
[15] کلمہ خبیثہ یعنی گندی بات۔ مراد اس سے ہر وہ باطل عقیدہ ہے جس کو انسان اپنے نظام زندگی کی بنیاد بنائے، چاہے وہ بت پرستی ہو، دہریت و الحاد ہو یا کوئی اور ایسا نظریہ ہو جو انبیاء کے واسطے سے نہ آیا ہو۔
Top