Tafseer-al-Kitaab - An-Nahl : 62
وَ یَجْعَلُوْنَ لِلّٰهِ مَا یَكْرَهُوْنَ وَ تَصِفُ اَلْسِنَتُهُمُ الْكَذِبَ اَنَّ لَهُمُ الْحُسْنٰى١ؕ لَا جَرَمَ اَنَّ لَهُمُ النَّارَ وَ اَنَّهُمْ مُّفْرَطُوْنَ
وَيَجْعَلُوْنَ : اور وہ بناتے (ٹھہراتے ہیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے مَا : جو يَكْرَهُوْنَ : وہ اپنے لیے ناپسند کرتے ہیں وَتَصِفُ : اور بیان کرتی ہیں اَلْسِنَتُهُمُ : ان کی زبانیں الْكَذِبَ : جھوٹ اَنَّ : کہ لَهُمُ : ان کے لیے الْحُسْنٰى : بھلائی لَا جَرَمَ : لازمی بات اَنَّ : کہ لَهُمُ : ان کے لیے النَّارَ : جہنم وَاَنَّهُمْ : اور بیشک وہ مُّفْرَطُوْنَ : آگے بھیجے جائیں گے
اور (دیکھو، یہ لوگ) اللہ کے لئے ایسی باتیں تجویز کرتے ہیں جنہیں خود (اپنے لئے) پسند نہیں کرتے اور جھوٹ کہتی ہیں ان کی زبانیں کہ ان کے لئے (آخرت میں) بھلائی (ہی بھلائی) ہے۔ (بھلائی تو نہیں) البتہ ان کے لئے (دوزخ کی) آگ ہے اور ضرور یہ سب سے پہلے اس میں پہنچنے والے ہیں۔
[35] مطلب یہ ہے کہ کسی اخروی زندگی کے اول تو یہ قائل ہی نہیں اور جو قائل ہیں بھی تو وہاں اپنے لئے چین ہی چین سمجھ رہے ہیں۔
Top