Tafseer-al-Kitaab - An-Nahl : 93
وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ لَجَعَلَكُمْ اُمَّةً وَّاحِدَةً وَّ لٰكِنْ یُّضِلُّ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ لَتُسْئَلُنَّ عَمَّا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر شَآءَ اللّٰهُ : اللہ چاہتا لَجَعَلَكُمْ : تو البتہ بنا دیتا تمہیں اُمَّةً وَّاحِدَةً : ایک امت وَّلٰكِنْ : اور لیکن يُّضِلُّ : گمراہ کرتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جسے وہ چاہتا ہے وَ : اور يَهْدِيْ : ہدایت دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو وہ چاہتا ہے وَلَتُسْئَلُنَّ : اور تم سے ضرور پوچھا جائیگا عَمَّا : اس کی بابت كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے تھے
اگر اللہ چاہتا تو تم (سب) کو ایک ہی امت بنا دیتا (اور مختلف گروہوں اور مختلف طریقوں کا اختلاف ظہور ہی میں نہ آتا) ۔ لیکن (تم دیکھ رہے ہو کہ اس نے ایسا نہیں چاہا) وہ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے۔ اور جو کچھ تم (دنیا میں) کرتے رہے ہو اس کی تم سے ضرور باز پرس ہو کر رہے گی۔
[60] یعنی اگر اللہ اپنے جبر و زور سے کام لینا چاہتا تو تم سب کو ایک امت بنا دیتا لیکن اس نے تمہیں اختیار بخشا ہے اور اس طرح تمہارا امتحان کرنا چاہتا ہے کہ تم اپنی سمجھ بوجھ سے کام لے کر ہدایت کی راہ اختیار کرتے ہو یا ضلالت کی۔ پھر تم میں سے جو ہدایت کے طالب بنتے ہیں ان کو ہدایت کی توفیق بخشتا ہے اور جو ضلالت پر جمے رہنا چاہتے ہیں ان کو اسی پر چھوڑ دیتا ہے۔ نیز ملاحظہ ہو سورة ابراہیم حاشیہ 1۔
Top