Tafseer-al-Kitaab - An-Nahl : 94
وَ لَا تَتَّخِذُوْۤا اَیْمَانَكُمْ دَخَلًۢا بَیْنَكُمْ فَتَزِلَّ قَدَمٌۢ بَعْدَ ثُبُوْتِهَا وَ تَذُوْقُوا السُّوْٓءَ بِمَا صَدَدْتُّمْ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ۚ وَ لَكُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ
وَ : اور لَا تَتَّخِذُوْٓا : تم نہ بناؤ اَيْمَانَكُمْ : اپنی قسمیں دَخَلًۢا : دخل کا بہانہ بَيْنَكُمْ : اپنے درمیان فَتَزِلَّ : کہ پھسلے قَدَمٌ : کوئی قدم بَعْدَ ثُبُوْتِهَا : اپنے جم جانے کے بعد وَتَذُوْقُوا : اور تم چکھو السُّوْٓءَ : برائی (وبال) بِمَا : اس لیے کہ صَدَدْتُّمْ : روکا تم نے عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے عَذَابٌ : عذاب عَظِيْمٌ : بڑا
اور (دیکھو، ) آپس کے معاملات میں اپنی قسموں کو مکر و فساد کا ذریعہ نہ بناؤ کہ (لوگوں کے) پاؤں جمنے کے بعد اکھڑ جائیں۔ اور اس بات کی پاداش میں کہ تم نے (لوگوں کو) اللہ کی راہ سے روکا تمہیں برائی (کے نتائج کا مزا) چکھنا پڑے اور (آخرت میں) تمہیں بڑا عذاب ہو۔
[61] یعنی کوئی شخص اسلام کی سچائی کا قائل ہوجانے کے بعد محض تمہاری بدعہدی سے اس دین سے برگشتہ نہ ہوجائے۔
Top