Tafseer-al-Kitaab - Al-Israa : 13
وَ كُلَّ اِنْسَانٍ اَلْزَمْنٰهُ طٰٓئِرَهٗ فِیْ عُنُقِهٖ١ؕ وَ نُخْرِجُ لَهٗ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ كِتٰبًا یَّلْقٰىهُ مَنْشُوْرًا
وَ : اور كُلَّ اِنْسَانٍ : ہر انسان اَلْزَمْنٰهُ : اس کو لگا دی (لٹکا دی) طٰٓئِرَهٗ : اس کی قسمت فِيْ عُنُقِهٖ : اس کی گردن میں وَنُخْرِجُ : اور ہم نکالیں گے لَهٗ : اس کے لیے يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت كِتٰبًا : ایک کتاب يَّلْقٰىهُ : اور اسے پائے گا مَنْشُوْرًا : کھلا ہوا
اور ہم نے ہر انسان کا اعمال نامہ اس کی گردن سے لگا رکھا ہے اور قیامت کے دن ہم (اس کے نامہ اعمال کی) ایک کتاب نکال کر اس کے سامنے پیش کردیں گے جسے وہ کھلا ہوا پائے گا۔
[15] یعنی انسان کسی جگہ اور کسی حال میں رہے اس کا نامہء اعمال اس کے ساتھ رہتا ہے جس میں اس کا ہر عمل، نیک ہو یا بد، لکھا جاتا رہتا ہے اور جب وہ مرتا ہے تو بند کر کے رکھ دیا جاتا ہے۔ پھر قیامت کے دن ہر انسان کا نامہء اعمال اس کے سامنے پیش کردیا جائے گا۔
Top