Tafseer-al-Kitaab - Al-Israa : 20
كُلًّا نُّمِدُّ هٰۤؤُلَآءِ وَ هٰۤؤُلَآءِ مِنْ عَطَآءِ رَبِّكَ١ؕ وَ مَا كَانَ عَطَآءُ رَبِّكَ مَحْظُوْرًا
كُلًّا : ہر ایک نُّمِدُّ : ہم دیتے ہیں هٰٓؤُلَآءِ : ان کو بھی وَهٰٓؤُلَآءِ : اور ان کو بھی مِنْ : سے عَطَآءِ : بخشش رَبِّكَ : تیرا رب وَ : اور مَا كَانَ : نہیں ہے عَطَآءُ : بخشش رَبِّكَ : تیرا رب مَحْظُوْرًا : روکی جانے والی
(اے پیغمبر، ) وہ (دنیا کے طالب) اور یہ (آخرت کے طالب) سب ہی کو ہم تمہارے رب کی بخشش سے (دنیا میں امداد) دیئے جا رہے ہیں اور تمہارے رب کی بخشش (عام ہے کسی پر) بند نہیں۔
[18] یہاں یہ قانون بیان ہوا ہے کہ نیک و بد، مومن و کافر سب کو کارخانہ ربوبیت کا فیضان مل رہا ہے۔ لہذا کفار کو دنیا کی نعمتیں حاصل ہونا ان کے اعمال کی مقبولیت کی علامت نہیں۔
Top