Tafseer-al-Kitaab - Maryam : 84
فَلَا تَعْجَلْ عَلَیْهِمْ١ؕ اِنَّمَا نَعُدُّ لَهُمْ عَدًّاۚ
فَلَا تَعْجَلْ : سو تم جلدی نہ کرو عَلَيْهِمْ : ان پر اِنَّمَا : صرف نَعُدُّ : ہم گنتی پوری کر رہے ہیں لَهُمْ : ان کی عَدًّا : گنتی
پس تم ان پر (نزول عذاب کے لئے) جلدی نہ کرو۔ ہم ان کے لئے بس (دن) گن رہے ہیں۔
[31] یعنی اللہ نے ان کی باگ ڈھیلی چھوڑ رکھی ہے تاکہ ان کی زندگی کے گنے ہوئے دن پورے ہوجائیں۔ جونہی پورے ہوجائیں گے نتیجہ خود بخود آشکارا ہوجائے گا۔ چناچہ ایسا ہی ہوا۔ سورة مریم کے نزول پر پورے دس برس بھی نہ گزرے تھے کہ دشمنان اسلام کا فیصلہ ہوگیا۔
Top