Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 101
وَ لَمَّا جَآءَهُمْ رَسُوْلٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ نَبَذَ فَرِیْقٌ مِّنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْكِتٰبَ١ۙۗ كِتٰبَ اللّٰهِ وَرَآءَ ظُهُوْرِهِمْ كَاَنَّهُمْ لَا یَعْلَمُوْنَ٘
وَلَمَّا : اور جب جَآءَهُمْ : آیا، اُن رَسُوْلٌ : ایک رسول مِنْ : سے عِنْدِ اللہِ : اللہ کی طرف مُصَدِّقٌ : تصدیق کرنے والا لِمَا : اسکی جو مَعَهُمْ : ان کے پاس نَبَذَ : پھینک دیا فَرِیْقٌ : ایک فریق مِنَ : سے الَّذِیْنَ : جنہیں أُوْتُوا الْكِتَابَ : کتاب دی گئی كِتَابَ اللہِ : اللہ کی کتاب وَرَآءَ ظُهُوْرِهِمْ : اپنی پیٹھ پیچھے کَاَنَّهُمْ : گویا کہ وہ لَا يَعْلَمُوْنَ : جانتے ہی نہیں
اور جب ان کے پاس اللہ کا رسول آیا اس کتاب (تورات) کی تصدیق کرتا ہوا جو ان کے پاس ہے تو (ان) اہل کتاب میں سے ایک گروہ نے اللہ کی کتاب کو ایسا پیٹھ پیچھے پھینکا گویا کہ وہ جانتے ہی نہیں۔
[68] اللہ کی کتاب سے مراد تورات ہے۔ یہودی قرآن اور صاحب قرآن کی مخالفت کی دھن میں اپنی کتاب تورات تک سے بےپروا ہوگئے تھے جس میں نبی آخرالزماں ﷺ کی بابت پیش گوئیاں، ان کی علامتیں اور ان پر ایمان لانے کی تاکید درج تھی۔
Top