Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 119
اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ بِالْحَقِّ بَشِیْرًا وَّ نَذِیْرًا١ۙ وَّ لَا تُسْئَلُ عَنْ اَصْحٰبِ الْجَحِیْمِ
اِنَّا : بیشک ہم اَرْسَلْنَاکَ : آپ کو بھیجا بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ بَشِيرًا ۔ وَنَذِيرًا : خوشخبری دینے والا۔ ڈرانے والا وَلَا تُسْئَلُ : اور نہ آپ سے پوچھا جائے گا عَنْ : سے اَصْحَابِ : والے الْجَحِيمِ : دوزخ
(اور اے پیغمبر سب سے بڑی نشانی تو یہ ہے کہ) ہم نے تم کو دین حق دے کر (ایمان و عمل کی برکتوں کی) خوشخبری سنانے والا اور (انکار و بد عملی کے نتائج سے) خبردار کرنے والا بنا کر بھیجا ہے اور تم سے دوزخ میں جانے والوں کے بارے میں کوئی باز پرس نہیں ہوگی۔
[79] یعنی سب سے بڑی نشانی تو رسول اکرم ﷺ کی سیرت اور آپ کا وہ عظیم الشان کارنامہ ہے جو منصب نبوت پر فائز ہونے کے بعد آپ نے انجام دیا۔ [80] یعنی آپ کا کام اللہ کا پیغام پہنچا دینا ہے اور بس۔ آپ سے اس بارے میں پرسش نہ ہوگی کہ یہ جہنم میں جانے والے لوگ جہنم میں کیوں گئے، ایمان کیوں نہیں لائے ؟
Top