Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 223
نِسَآؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ١۪ فَاْتُوْا حَرْثَكُمْ اَنّٰى شِئْتُمْ١٘ وَ قَدِّمُوْا لِاَنْفُسِكُمْ١ؕ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّكُمْ مُّلٰقُوْهُ١ؕ وَ بَشِّرِ الْمُؤْمِنِیْنَ
نِسَآؤُكُمْ : عورتیں تمہاری حَرْثٌ : کھیتی لَّكُمْ : تمہاری فَاْتُوْا : سو تم آؤ حَرْثَكُمْ : اپنی کھیتی اَنّٰى : جہاں سے شِئْتُمْ : تم چاہو وَقَدِّمُوْا : اور آگے بھیجو لِاَنْفُسِكُمْ : اپنے لیے وَاتَّقُوا : اور دوڑو اللّٰهَ : اللہ وَاعْلَمُوْٓا : اور تم جان لو اَنَّكُمْ : کہ تم مُّلٰقُوْهُ : ملنے والے اس سے وَبَشِّرِ : اور خوشخبری دیں الْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والے
تمہاری بیویاں (گویا) تمہاری کھیتیاں ہیں تو اپنی کھیتی میں جس طرح چاہو جاؤ اور اپنے مستقبل کا بھی سروسامان کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو اور جان لو کہ تم کو اس کے حضور میں حاضر ہونا ہے۔ اور (اے پیغمبر، ) جو (تمہاری ہدایات کو) مان لیں انہیں (فلاح وسعادت کی) خوشخبری دے دو ۔
[153] عورت کھیتی ہے اور مرد کاشت کار اور نطفہ بیج۔ جس طرح کھیت میں بیج ڈالنے کا مقصد پیداوار حاصل کرنا ہے اسی طرح مباشرت کا مقصد افزائش نسل ہے محض قضاء شہوت نہیں۔ [154] مطلب یہ ہے کہ تخم ریزی کا ہی ارادہ ہونا چاہئے اور وہیں ہونا چاہئے جہاں تخم ریزی ممکن ہے، البتہ شریعت کو اس سے بحث نہیں کہ تم نسل کی تخم ریزی کے لئے کونسا طریقہ اختیار کرتے ہو۔ [155] یعنی اپنی نسل برقرار رکھنے کی کوشش کرو تاکہ تمہارے بعد تمہاری جگہ دوسرے کام کرنے والے پیدا ہوں۔
Top