Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 37
فَتَلَقّٰۤى اٰدَمُ مِنْ رَّبِّهٖ كَلِمٰتٍ فَتَابَ عَلَیْهِ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
فَتَلَقّٰى : پھر حاصل کرلیے اٰدَمُ : آدم مِنْ رَّبِهٖ : اپنے رب سے کَلِمَاتٍ : کچھ کلمے فَتَابَ : پھر اس نے توبہ قبول کی عَلَيْهِ : اس کی اِنَّهٗ : بیشک وہ هُوَ : وہ التَّوَّابُ : توبہ قبول کرنے والا الرَّحِیْمُ : رحم کرنے والا
پھر آدم نے اپنے رب سے (معذرت کے) کچھ کلمات سیکھ لئے تو اللہ نے اس کی توبہ قبول کرلی۔ بیشک وہ بڑا ہی توبہ قبول کرنے والا اور ہمیشہ رحم فرمانے والا ہے۔
[32] توبہ کے معنی رجوع کرنے اور پلٹنے کے ہیں۔ بندہ کی طرف سے توبہ کرنے کے معنی یہ ہیں کہ وہ نافرمانی سے باز آگیا اور اطاعت کی طرف پلٹ آیا اور اللہ کی طرف سے توبہ کے معنی یہ ہیں کہ وہ اپنے شرمسار بندے کی طرف رحمت کے ساتھ متوجہ ہوگیا۔
Top