Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 38
قُلْنَا اهْبِطُوْا مِنْهَا جَمِیْعًا١ۚ فَاِمَّا یَاْتِیَنَّكُمْ مِّنِّیْ هُدًى فَمَنْ تَبِعَ هُدَایَ فَلَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ
قُلْنَا : ہم نے کہا اهْبِطُوْا : تم اتر جاؤ مِنْهَا : یہاں سے جَمِیْعًا : سب فَاِمَّا : پس جب يَأْتِيَنَّكُمْ : تمہیں پہنچے مِنِّیْ : میری طرف سے هُدًى : کوئی ہدایت فَمَنْ تَبِعَ : سو جو چلا هُدَايَ : میری ہدایت فَلَا : تو نہ خَوۡفٌ : کوئی خوف عَلَيْهِمْ : ان پر وَلَا هُمْ : اور نہ وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
ہم نے حکم دیا کہ تم سب (کے سب) یہاں سے اتر جاؤ پھر اگر تمہیں ہماری طرف سے کوئی ہدایت پہنچے تو جو لوگ ہماری ہدایت کی پیروی کریں گے ان پر (آخرت میں) نہ تو (کسی قسم کا) خوف (طاری) ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے
[33] یہ حکم دوسری مرتبہ بطور سزا و عتاب کے نہیں مل رہا ہے اس لئے کہ خطا تو معاف ہوچکی ہے بلکہ یہ نتیجہ ہے شجر ممنوع کا پھل کھا لینے کا، اس کے طبعی اثرات کی بنا پر اب جنت میں قیام کی گنجائش نہ تھی۔
Top