Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 47
یٰبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اذْكُرُوْا نِعْمَتِیَ الَّتِیْۤ اَنْعَمْتُ عَلَیْكُمْ وَ اَنِّیْ فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعٰلَمِیْنَ
يَا بَنِیْ : اے اولاد اِسْرَائِیْلَ : یعقوب اذْكُرُوْا : تم یاد کرو نِعْمَتِيَ : میری نعمت الَّتِیْ : جو اَنْعَمْتُ : میں نے بخشی عَلَيْكُمْ : تم پر وَاَنِّیْ : اور یہ کہ میں نے فَضَّلْتُكُمْ : تمہیں فضیلت دی میں نے عَلَى الْعَالَمِیْنَ : زمانہ والوں پر
اے بنی اسرائیل، ہمارے وہ احسانات یاد کرو جو ہم تم پر کرچکے ہیں اور اس بات کو بھی کہ ہم نے تم کو دنیا جہان (کے لوگوں) پر فوقیت دی تھی۔
[39] احسانات یہ تھے کہ انہیں علم حق سے نوازا گیا تھا اوراقوام عالم کا امام اور رہنما بنایا گیا تھا مزید برآں انبیاء اور رسل جہاں تک کہ نسل کا تعلق ہے نسل اسرائیل ہی میں مسلسل پیدا ہوتے رہے، چناچہ یعقوب (علیہ السلام) سے لے کر عیسیٰ (علیہ السلام) تک چار ہزار نبی ان میں آ چکے تھے۔
Top