Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 57
وَ ظَلَّلْنَا عَلَیْكُمُ الْغَمَامَ وَ اَنْزَلْنَا عَلَیْكُمُ الْمَنَّ وَ السَّلْوٰى١ؕ كُلُوْا مِنْ طَیِّبٰتِ مَا رَزَقْنٰكُمْ١ؕ وَ مَا ظَلَمُوْنَا وَ لٰكِنْ كَانُوْۤا اَنْفُسَهُمْ یَظْلِمُوْنَ
وَظَلَّلْنَا : اور ہم نے سایہ کیا عَلَيْكُمُ : تم پر الْغَمَامَ : بادل وَاَنْزَلْنَا : اور ہم نے اتارا عَلَيْكُمُ : تم پر الْمَنَّ وَالسَّلْوٰى : من اور سلوا كُلُوْا : تم کھاؤ مِنْ ۔ طَيِّبَاتِ : سے۔ پاک مَا رَزَقْنَاكُمْ : جو ہم نے تمہیں دیں وَ مَاظَلَمُوْنَا : اور انہوں نے ہم پر ظلم نہیں کیا وَلَٰكِنْ : لیکن کَانُوْا : تھے اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانیں يَظْلِمُوْنَ : وہ ظلم کرتے تھے
اور ہم نے تم پر ابر کا سایہ کیا اور من وسلویٰ بھی اتارا (اور کہا کہ) جو پاک چیزیں ہم نے تم کو دی ہیں انہیں کھاؤ اور انہوں نے ہمارا کچھ نہیں بگاڑا بلکہ اپنی ہی جانوں پر ظلم کرتے رہے۔
[44] من وسلویٰ قدرتی غذائیں تھیں جو بنی اسرائیل کو مہاجرت کے زمانے میں جزیرہ نمائے سینا میں چالیس سال تک ملتی رہیں۔ من سوکھے دھنیے کی مانند تھا اور سلویٰ ایک قسم کا بٹیر۔ [45] یعنی ان نعمتوں کو پا کر شکرگزار بننے کی بجائے ان کی ناقدری اور اللہ کی نافرمانی کرتے رہے۔
Top