Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 89
وَ لَمَّا جَآءَهُمْ كِتٰبٌ مِّنْ عِنْدِ اللّٰهِ مُصَدِّقٌ لِّمَا مَعَهُمْ١ۙ وَ كَانُوْا مِنْ قَبْلُ یَسْتَفْتِحُوْنَ عَلَى الَّذِیْنَ كَفَرُوْا١ۖۚ فَلَمَّا جَآءَهُمْ مَّا عَرَفُوْا كَفَرُوْا بِهٖ١٘ فَلَعْنَةُ اللّٰهِ عَلَى الْكٰفِرِیْنَ
وَلَمَّا : اور جب جَآءَهُمْ : ان کے پاس آئی كِتَابٌ : کتاب مِنْ : سے عِنْدِ اللہِ : اللہ کے پاس مُصَدِّقٌ : تصدیق کرنے والی لِمَا : اس کی جو مَعَهُمْ : ان کے پاس وَکَانُوْا : اور وہ تھے مِنْ قَبْلُ : اس سے پہلے يَسْتَفْتِحُوْنَ : فتح مانگتے عَلَى الَّذِیْنَ : ان پر جنہوں نے کَفَرُوْا : کفر کیا فَلَمَّا : سو جب جَآءَهُمْ : آیا انکے پاس مَا عَرَفُوْا : جو وہ پہچانتے تھے کَفَرُوْا : منکر ہوگئے بِهٖ : اس کے فَلَعْنَةُ اللہِ : سولعنت اللہ کی عَلَى الْکَافِرِیْنَ : کافروں پر
اور اب جو اللہ کی طرف سے ایک کتاب ان کے پاس آئی ہے (اور وہ) اس (کتاب تورات) کی جو ان کے پاس ہے تصدیق بھی کرتی ہے اور اس سے پہلے (اس توقع پر) کافروں کے مقابلے میں یہ (اپنی) فتح کی دعائیں مانگا کرتے تھے تو جب وہی جانی بوجھی ہوئی (بات) سامنے آگئی تو لگے اس سے انکار کرنے۔ پس منکروں پر اللہ کی پھٹکار !
[61] نبی ﷺ سے پہلے یہودی بےچینی کے ساتھ اس نبی کے منتظر تھے جس کی پیشین گوئی تورات میں کی گئی تھی اور مشرکین کے مقابلے میں دعائیں مانگا کرتے تھے کہ جلد وہ نبی آئے تاکہ ہم اس کی تائید سے مشرکین پر غالب ہوں۔
Top