Tafseer-al-Kitaab - Al-Anbiyaa : 30
اَوَ لَمْ یَرَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنَّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنٰهُمَا١ؕ وَ جَعَلْنَا مِنَ الْمَآءِ كُلَّ شَیْءٍ حَیٍّ١ؕ اَفَلَا یُؤْمِنُوْنَ
اَوَ : کیا لَمْ يَرَ : نہیں دیکھا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْٓا : انہوں نے کفر کیا اَنَّ : کہ السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین كَانَتَا : دونوں تھے رَتْقًا : بند فَفَتَقْنٰهُمَا : پس ہم نے دونوں کو کھول دیا وَجَعَلْنَا : اور ہم نے کیا مِنَ الْمَآءِ : پانی سے كُلَّ شَيْءٍ : ہر شے حَيٍّ : زندہ اَفَلَا يُؤْمِنُوْنَ : کیا پس وہ ایمان نہیں لاتے ہو
کیا منکرین (حق) نے (اس بات پر) نظر نہیں کی کہ آسمان و زمین (اپنی ابتدائی خلقت میں) ایک دوسرے سے ملے ہوئے تھے پھر ہم نے انھیں الگ الگ کیا اور پانی سے تمام جاندار چیزیں پیدا کردیں ؟ کیا پھر بھی یہ لوگ (ہم پر) ایمان نہیں لاتے ؟۔
[18] یعنی کائنات کی ابتدائی شکل ایک تودے (Mass) کی سی تھی۔ بعد میں اس تودے کو الگ الگ حصوں میں تقسیم کیا گیا جس کے نتیجے میں ہمارا نظام شمسی اور کہکشائیں وجود میں آئیں۔ [19] جدید ماہرین علم الحیات کی تحقیق ہے کہ ہر جاندار کی ترکیب میں اصلی عنصر نخرمایہ (Protoplasm) کا ہوتا ہے جس کا غالب حصہ پانی ہے۔ اس طرح پانی کو اللہ نے سبب زندگی بنایا اور اس سے زندگی کا آغاز کیا۔
Top