Tafseer-al-Kitaab - Al-Anbiyaa : 71
وَ نَجَّیْنٰهُ وَ لُوْطًا اِلَى الْاَرْضِ الَّتِیْ بٰرَكْنَا فِیْهَا لِلْعٰلَمِیْنَ
وَنَجَّيْنٰهُ : اور ہم نے اسے بچا لیا وَلُوْطًا : اور لوط اِلَى : طرف الْاَرْضِ : سرزمین الَّتِيْ بٰرَكْنَا : وہ جس میں ہمنے برکت رکھی فِيْهَا : اس میں لِلْعٰلَمِيْنَ : جہانوں کے لیے
اور ہم اسے اور لوط کو (دشمنوں سے) نجات دلا کر ایسی سرزمین کی طرف لے گئے جس میں ہم نے دنیا والوں کے لئے برکتیں رکھی ہیں
[37] مراد ہے سرزمین فلسطین جو دینی اور دنیوی برکتوں سے مالامال ہے۔ دینی برکتیں یہ کہ اس سرزمین میں کثرت سے انبیاء مبعوث ہوئے اور دنیوی برکتیں اس ملک کی صحت بخش آب و ہوا اور سرسبزی و شادابی ہیں۔
Top