Tafseer-al-Kitaab - Al-Anbiyaa : 84
فَاسْتَجَبْنَا لَهٗ فَكَشَفْنَا مَا بِهٖ مِنْ ضُرٍّ وَّ اٰتَیْنٰهُ اَهْلَهٗ وَ مِثْلَهُمْ مَّعَهُمْ رَحْمَةً مِّنْ عِنْدِنَا وَ ذِكْرٰى لِلْعٰبِدِیْنَ
فَاسْتَجَبْنَاج : تو ہم نے قبول کرلی لَهٗ : اس کی فَكَشَفْنَا : پس ہم نے کھول دی مَا : جو بِهٖ : اس کو مِنْ ضُرٍّ : تکلیف وَّاٰتَيْنٰهُ : اور ہم نے دئیے اسے اَهْلَهٗ : اس کے گھر والے وَمِثْلَهُمْ : اور ان جیسے مَّعَهُمْ : ان کے ساتھ رَحْمَةً : رحمت (فرما کر) مِّنْ : سے عِنْدِنَا : اپنے پاس وَذِكْرٰي : اور نصیحت لِلْعٰبِدِيْنَ : عبادت کرنے والوں کے لیے
پس ہم نے اس کی (فریاد) سن لی اور جو دکھ اسے تھا اسے دور کردیا اور (نہ صرف) اس کے اہل (و عیال) اسے عطا فرمائے بلکہ ان کے ساتھ اتنے ہی اور بھی (اسے دئیے) اپنی رحمت (خاص کے طور پر اور یہ نصیحت ہے (ہماری) عبادت کرنے والوں کے لئے۔
[44] ایوب (علیہ السلام) ، اسحاق (علیہ السلام) کی اولاد میں سے تھے اور نہایت خوشحال پیغمبر تھے اور خوشحالی میں بھی اللہ کے شکرگزار بندے تھے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ان کو مصیبت سے آزمایا۔ مال و اولاد سب فنا ہوگئے اور ان کے جسم پر پھوڑے نمودار ہوگئے لیکن اس حال میں بھی وہ اللہ کا شکر کرتے رہے اور امتحان میں پورے اترے تو اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل سے ان کی بدحالی کو خوشحالی میں بدل دیا بلکہ ان کی خوشحالی میں افزونی عطا فرمائی۔ [45] تاکہ وہ اس واقعہ سے بلاؤں پر صبر کرنے اور اس کے ثواب عظیم سے باخبر ہوں۔
Top