Tafseer-al-Kitaab - Al-Anbiyaa : 95
وَ حَرٰمٌ عَلٰى قَرْیَةٍ اَهْلَكْنٰهَاۤ اَنَّهُمْ لَا یَرْجِعُوْنَ
وَحَرٰمٌ : اور حرام عَلٰي قَرْيَةٍ : بستی پر اَهْلَكْنٰهَآ : جسے ہم نے ہلاک کردیا اَنَّهُمْ : کہ وہ لَا يَرْجِعُوْنَ : لوٹ کر نہیں آئیں گے
اور (دیکھو، ) جس بستی کے لئے ہم نے ہلاکت ٹھہرا دی ممکن نہیں کہ وہ پلٹ سکے۔
[58] جن کا ہلاک اور غارت ہونا مقدر ہوچکا وہ کبھی اپنے کفر و عصیان کو چھوڑ کر اور توبہ کر کے اللہ کی طرف رجوع ہونے والے نہیں۔ نہ کبھی وہ دنیا میں اس غرض سے واپس بھیجے جاسکتے ہیں کہ دوبارہ یہاں آ کر گزشتہ زندگی کے گناہوں کی تلافی کرلیں۔ ان کے لئے تو صرف ایک ہی وقت ہے جب وہ دوبارہ زندہ ہو کر اللہ کی طرف رجوع کریں گے اور اپنے گناہوں کے معترف ہو کر پشیمان ہوں گے مگر اس وقت پشیمانی کچھ کام نہ آئے گی کیونکہ وہ وقت قیامت کا ہوگا جس کی علامات میں سے ایک علامت یاجوج ماجوج کا خروج ہے جن کا ذکر اگلی آیت میں آ رہا ہے۔
Top