Tafseer-al-Kitaab - Al-Hajj : 17
اِنَّ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ الَّذِیْنَ هَادُوْا وَ الصّٰبِئِیْنَ وَ النَّصٰرٰى وَ الْمَجُوْسَ وَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْۤا١ۖۗ اِنَّ اللّٰهَ یَفْصِلُ بَیْنَهُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ شَهِیْدٌ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے وَالَّذِيْنَ : اور جو هَادُوْا : یہودی ہوئے وَ : اور الصّٰبِئِيْنَ : صابی (ستارہ پرست) وَالنَّصٰرٰي : اور نصاریٰ (مسیحی) وَالْمَجُوْسَ : اور آتش پرست وَالَّذِيْنَ اَشْرَكُوْٓا : اور وہ جنہوں نے شرک کیا (مشرک) اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ يَفْصِلُ : فیصلہ کردے گا بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے شَهِيْدٌ : مطلع
جو لوگ ایمان لائے اور جو یہودی ہوئے اور صابی اور نصاریٰ اور مجوس، اور جن لوگوں نے شرک کیا، قیامت کے دن اللہ ان (سب) کے درمیان (ان کے اختلافات کا) فیصلہ کر دے گا (اور ان کے اعمال کی حقیقت ظاہر ہوجائے گی) ۔ اللہ (لوگوں کی) سب باتوں کو دیکھ رہا ہے۔
[13] تشریح کے لئے ملاحظہ ہو سورة بقرہ حاشیہ 49 صفحہ 99۔ [14] یعنی ایران کے آتش پرست جو دو الہٰوں کے قائل تھے ایک یزدان یعنی اِلٰہِ خیر اور دوسرا اہرمن یعنی اِلٰہِ شر۔
Top