Tafseer-al-Kitaab - Al-Hajj : 19
هٰذٰنِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِیْ رَبِّهِمْ١٘ فَالَّذِیْنَ كَفَرُوْا قُطِّعَتْ لَهُمْ ثِیَابٌ مِّنْ نَّارٍ١ؕ یُصَبُّ مِنْ فَوْقِ رُءُوْسِهِمُ الْحَمِیْمُۚ
ھٰذٰنِ : یہ دو خَصْمٰنِ : دو فریق اخْتَصَمُوْا : وہ جھگرے فِيْ رَبِّهِمْ : اپنے رب (کے بارے) میں فَالَّذِيْنَ : پس وہ جنہوں نے كَفَرُوْا : کفر کیا قُطِّعَتْ : قطع کیے گئے لَهُمْ : ان کے لیے ثِيَابٌ : کپڑے مِّنْ نَّارٍ : آگ کے يُصَبُّ : ڈالا جائے گا مِنْ فَوْقِ : اوپر رُءُوْسِهِمُ : ان کے سر (جمع) الْحَمِيْمُ : کھولتا ہوا پانی
یہ (جن کا اوپر ذکر ہوا) دو (فریق) ہیں ایک دوسرے کے مخالف، جو اپنے رب کے بارے میں آپس میں جھگڑتے ہیں۔ تو جن لوگوں نے کفر (کا راستہ اختیار) کیا ہے ان کے لئے آگ کے لباس کاٹے جا چکے ہیں (جو انھیں دوزخ میں پہنائے جائیں گے اور) ان کے سروں پر کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا۔
[15] آیت 17 میں جن فرقوں کا ذکر ہوا ان سب کو حق و باطل کے اعتبار سے دو فریق کہہ سکتے ہیں۔ ایک مومنین کا گروہ اور دوسرا کفار کا مجمع جس میں یہود، نصاریٰ ، مشرکین، مجوس وغیرہ شامل ہیں۔ یہ دو فریق بحث ومناظرہ میں اور جہاد و قتال میں ایک دوسرے کے مدمقابل رہتے ہیں۔ ان دونوں فریقوں کا انجام آگے بتلایا گیا ہے۔
Top