Tafseer-al-Kitaab - Al-Muminoon : 17
وَ لَقَدْ خَلَقْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعَ طَرَآئِقَ١ۖۗ وَ مَا كُنَّا عَنِ الْخَلْقِ غٰفِلِیْنَ
وَ : اور لَقَدْ خَلَقْنَا : تحقیق ہم نے بنائے فَوْقَكُمْ : تمہارے اوپر سَبْعَ : ساتھ طَرَآئِقَ : راستے وَمَا كُنَّا : اور ہم نہیں عَنِ : سے الْخَلْقِ : خلق (پیدائش) غٰفِلِيْنَ : غافل
اور (دیکھو، یہ ہماری کارفرمائی ہے کہ) ہم نے تمہارے اوپر سات راستے بنا دئیے اور تخلیق کے کام سے ہم کچھ نابلد نہ تھے۔
[13] غالباً اس سے مراد سات سیاروں کی گردش کے راستے ہیں۔ اور کیونکہ اس زمانے کا انسان سات سیاروں ہی سے واقف تھا اس لئے سات ہی راستوں کا ذکر کیا گیا۔ اس کے یہ معنی نہیں ہیں کہ ان کے علاوہ دوسرے راستے نہیں ہیں۔ [14] یعنی ہم نے ہر چیز پورے انتظام اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بنائی۔
Top