Tafseer-al-Kitaab - An-Naml : 22
فَمَكَثَ غَیْرَ بَعِیْدٍ فَقَالَ اَحَطْتُّ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهٖ وَ جِئْتُكَ مِنْ سَبَاٍۭ بِنَبَاٍ یَّقِیْنٍ
فَمَكَثَ : سو اس نے دیر کی غَيْرَ بَعِيْدٍ : تھوڑی سی فَقَالَ : پھر کہا اَحَطْتُّ : میں نے معلوم کیا ہے بِمَا : وہ جو لَمْ تُحِطْ بِهٖ : تم کو معلوم نہیں وہ وَجِئْتُكَ : اور میں تمہارے پاس لایا ہوں مِنْ : سے سَبَاٍ : سبا بِنَبَاٍ : ایک خبر يَّقِيْنٍ : یقینی
کچھ دیر نہ گزری تھی کہ (ہدہد) آ حاضر ہوا اور بولا ' '' میں ایسی بات معلوم کر کے آیا ہوں جو آپ کو معلوم نہیں۔ میں آپ کے پاس (قوم) سبا کے بارے میں ایک یقینی خبر لے کر حاضر ہوا ہوں۔
[7] سلیمان (علیہ السلام) کو اس قوم کا مفصل حال معلوم نہ تھا اب معلوم ہوا۔ ہدہد کے بیان کا یہ مطلب نہیں کہ سلیمان (علیہ السلام) سبا سے ناواقف تھے۔ قوم سبا عرب کے جنوبی حصے میں آباد تھی جس کو آج کل یمن کہتے ہیں۔
Top