Tafseer-al-Kitaab - Al-Qasas : 80
وَ قَالَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ وَیْلَكُمْ ثَوَابُ اللّٰهِ خَیْرٌ لِّمَنْ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا١ۚ وَ لَا یُلَقّٰىهَاۤ اِلَّا الصّٰبِرُوْنَ
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہیں اُوْتُوا الْعِلْمَ : دیا گیا تھا علم وَيْلَكُمْ : افسوس تم پر ثَوَابُ اللّٰهِ : اللہ کا ثواب خَيْرٌ : بہتر لِّمَنْ : اس کے لیے جو اٰمَنَ : ایمان لایا وَ : اور عَمِلَ : اس نے عمل کیا صَالِحًا : اچھا وَلَا يُلَقّٰىهَآ : اور وہ نصیب نہیں ہوتا اِلَّا : سوائے الصّٰبِرُوْنَ : صبر کرنے والے
اور جن لوگوں کو (دین کا) فہم عطا ہوا تھا (وہ ان لوگوں سے) کہنے لگے، '' افسوس تمہارے حال پر ! اللہ کے ہاں ثواب کہیں بہتر ہے اس شخص کے لئے جو ایمان لائے اور نیک عمل (بھی) کرے اور یہ (دولت) نہیں ملتی مگر صبر کرنے والوں کو ''۔
[49] اللہ کے ہاں کا ثواب سے مراد ہے رزق کریم جو حدود اللہ کے اندر رہتے ہوئے محنت و کوشش کے نتیجے میں انسان کو دیا جاتا ہے اور آخرت میں نصیب ہوتا ہے۔ [50] یعنی اللہ کے ہاں اجر کا مستحق وہی ہوتا ہے جو اپنے نفس کو دنیوی حرص و طمع سے روکے رکھے اور جس میں اتنا تحمل اور اتنی ثابت قدمی موجود ہو کہ روزی حاصل کرنے کے لئے حلال طریقے ہی اختیار کرنے پر جما رہے خواہ اسے کبھی روٹی میسر نہ ہو یا لکھ پتی بن جانا نصیب ہوجائے۔
Top